کراچی، ١٩ نومبر ٢٠٢٥: بینک مکرمہ لمیٹڈ (بی ایم ایل) خوشی سے یہ اعلان کرتا ہے کہ اس نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مقرر کردہ کم سے کم سرمایہ جاتی تقاضے (ایم سی آر) کامیابی سے پورے کر لیے ہیں۔ یہ سنگِ میل اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے بینک مکرمہ لمیٹڈ اور گلوبل حیلی ڈویلپمنٹ لمیٹڈ (جی ایچ ڈی ایل ) کے مابین انتظامی اسکیم کی منظوری کے بعد ممکن ہوا، جو بینک کے جامع تنظیم نو پلان کا بنیادی ستون تھا۔

یہ کامیابی بینک کے اسپانسر، محترم ناصر عبداللہ حسین لوطاہ کی غیر معمولی وابستگی اور تعاون کی عکاسی ہے، جن کی مجموعی سرمایہ کاری اب ۴۱ ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔ اس میں ٢٠٢٣ میں کی گئی ١٠ ارب روپے کی سرمایہ کاری، رواں سال کے اوائل میں شامل کیے گئے ۵ ارب روپے، اور انضمام کے ذریعے حاصل ہونے والا سرمایہ جاتی اثر شامل ہے۔ سرمایہ کاری کی یہ بے مثال سطح اسپانسر کے بینک مکرمہ کے مستقبل اور پاکستان کے مالیاتی منظرنامے پر مضبوط اعتماد کو ظاہر کرتی ہے۔

بی ایم ایل کی مالی کارکردگی مسلسل بہتر ہورہی ہے، اور بینک نے ٣٠ ستمبر ٢٠٢٥ کو ختم ہونے والی نو ماہ کی مدت میں ۷۵۔۱ ارب روپے کا مضبوط قبل از ٹیکس منافع ریکارڈ کیا۔ یہ کامیابی بورڈ، مینجمنٹ اور پرعزم عملے کی مسلسل محنت کا نتیجہ ہے۔

بی ایم ایل کے ترجمان نے کہا، “یہ محض ایک ضابطہ جاتی سنگِ میل نہیں — بلکہ پاکستان میں کسی مالیاتی ادارے کی سب سے شانداربحالیوں میں سے ایک ہے۔ ہم ترقی، استحکام اور نئی حکمتِ عملی کے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ ہماری توجہ اپنے شیئر ہولڈرز، صارفین اور تمام فریقین کو مستقل مثبت نتائج فراہم کرنے پر مرکوز ہے”۔

اس کامیابی کے ساتھ، بینک مکرمہ لمیٹڈ اب ایک مضبوط بنیاد پر کھڑا ہے، اور اپنی تبدیلی کے سفر کو مزید تیز کرنے اور پاکستان کے بینکاری شعبے میں نمایاں کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

Topics #bank makramah #bank makramah limited #featured #News #Pakistan #trending pakistan #اسٹیٹ بینک #بینک مکرمہ لمیٹڈ